خلائی فتوحات کے یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرأ

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ

7 جون 1962ء کو پاکستان نے اپنا پہلا راکٹ رہبر اول فضا میں روانہ کیا تھا جو بالائی فضا میں کرئہ ارض سے 80 میل کی بلندی تک پہنچا۔پاکستان خلائی دوڑ میں شامل ہونے والا دنیا کا دسواں، ایشیا کا تیسرا اور عالم اسلام کا پہلا ملک تھا۔ اس وقت تک جو ممالک فضا میں راکٹ روانہ کرچکے تھے ان میں امریکا، روس، برطانیہ، فرانس، سوئیڈن، اٹلی، کینیڈا، جاپان اور اسرائیل شامل تھے ۔
اس واقعے کی بیسویں سال گرہ کے موقع پر پاکستان کے محکمہ ڈاک نے 7 جون 1982ء کو ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا جس کا موضوع خلا میں امریکا کے اپالو اور سوویت یونین کے سویوز خلائی جہازوں کا ملاپ تھا ۔ اپالو، سویوز ملاپ واقعے کی مختصر تفصیل کچھ یوں تھی کہ 15جولائی 1975ء کو امریکا نے اپالو نامی اور سوویت یونین نے سویوز 19 نامی خلائی جہاز خلا میں روانہ کیے، جن میں بالترتیب تین اور دو خلا باز سوار تھے۔ دو دن بعد 17 جولائی 1975ء کو جب یہ دونوں خلائی جہاز بحر اوقیانوس کے اوپر پرتگال سے 625 میل جنوب میں محو پرواز تھے، دونوں خلائی جہاز ایک دوسرے کے نزدیک آگئے اور ایک دوسرے سے متصل ہوگئے۔ پھر امریکی خلائی جہاز سے بریگیڈیئر جنرل ٹامس اسٹیفرڈ اور روسی خلائی جہاز سے کرنل الیکسی لیوناف باہر نکلے، انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور تحائف کا تبادلہ کیا۔ دونوں خلائی جہاز 43 گھنٹے 47 منٹ تک آپس میں جڑے رہے اور خلائی تجربات کرتے رہے۔ اپالو، سویوز مہم اپنی نوع کی منفرد ترین مہم تھی اور بلاشبہ خلائی مہمات کی ایک اہم سنگ میل تھی۔
  7 جون 1982ء کو جاری ہونے والے اس ڈاک ٹکٹ پر اپالو، سویوز ملاپ کی تصویر بنی تھی اور اس پرSPACE  EXPLORATION  AND  PEACEFUL  USES  OF  OUTER  SPACE کے الفاظ تحریر تھے ۔ اس ڈاک ٹکٹ کی مالیت ایک روپیہ تھی اور اسے عادل صلاح الدین نے ڈیزائن کیا تھا ۔

UP