صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی۔ عبید اللہ بیگ

عبید اللہ بیگ

پاکستان کے نامور کمپیئر، دانش ور اور ادیب عبید اللہ بیگ یکم اکتوبر 1936ء کو رام پور میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام حبیب اللہ بیگ تھا۔ آپ نے اپنی عملی زندگی کا آغاز صحافت کے شعبے سے کیا۔ ابتدا میں وہ ماہنامہ الشجاع اور روزنامہ حریت سے وابستہ رہے ، بعد ازاں وہ ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن سے منسلک ہوئے جہاں مشہور پروگرام کسوٹی ان کی پہچان بنا۔ بعد ازاں انھوں نے ’’سیلانی کے ساتھ‘‘ کے نام سے ایک دستاویزی پروگرام پیش کیا جس نے ماحولیات اور جنگلی حیات کے حوالے سے مقبولیت کی ایک تاریخ رقم کی۔ ان کی بنائی ہوئی کئی دستاویزی فلموں کو عالمی اعزازات بھی ملے۔
1973ء میں وہ باقاعدہ طور پر پاکستان ٹیلی وژن سے بطور پروڈیوسر وابستہ ہوئے۔ 1992ء تک وہ پاکستان ٹیلی وژن کے صدر دفتر، اسلام آباد میں شعبہ تعلقات عامہ میں خدمات انجام دیتے رہے۔ اس دوران انھوں نے ایک جریدہ ’’ٹی وی نامہ‘‘ بھی جاری کیا۔ 1992ء میں وہ کراچی واپس لوٹ آئے اور ماحولیات کے مشہور ادارے آئی یو سی این میں خدمات انجام دینے لگے۔ جہاں انھوں ماحولیات کے بارے شائع ہونے والے ایک رسالے کی ادارت بھی کی۔ عبید اللہ بیگ نے دو ناول بھی تحریر کیے جن کے نام اور انسان زندہ ہو اور راجپوت ہیں۔
عبید اللہ بیگ کا انتقال 22 جون 2012ء کو کراچی میں ہوا اور وہ کراچی ہی میں ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔ حکومت پاکستان نے انہیں 14 اگست 2008ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔

UP