> <

1907-08-06
5474 Views
ممتاز حسن ٭6 اگست 1907ء پاکستان کے نامور ماہر اقتصادیات اور علوم و فنون کے زبردست سرپرست جناب ممتاز حسن کی تاریخ پیدائش ہے۔ جناب ممتاز حسن ضلع گوجرانوالہ کے ایک چھوٹے سے گائوں تلونڈی موسیٰ میں پیدا ہوئے تھے۔ جناب ممتاز حسن نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی جو ایک سول جج تھے اور علامہ اقبال کے قریبی دوست اور ہم جماعت تھے۔جناب ممتاز حسن نے اپنے والد کے تبادلوں کے باعث ابتدائی تعلیم مختلف شہروں میں حاصل کی اور 1927ء میں ایف سی کالج (لاہور) سے بی اے (آنرز) کا امتحان فرسٹ ڈویژن سے پاس کیا پھر انہوں نے ادیب فاضل کے امتحان میں بھی کامیابی حاصل کی۔ وہ ایل ایل بی کا پہلا سال مکمل کرچکے تھے کہ ان کا انتخاب انڈین آڈٹ اینڈ اکائونٹس سروس کے لیے ہوگیا یوں 6 مارچ 1930ء کو انہوں نے انڈر سیکریٹری کی حیثیت سے اپنی ملازمت کا آغاز کیا۔ کچھ عرصے بعد وہ ممبر فائنانس سرجیرمی ریزمن (Sir Jeremy Raisman) کے پرائیویٹ سیکریٹری ہوگئے اور جب 1946ء میں مسلم لیگ اور کانگریس کی عارضی حکومت قائم ہوئی تو نوابزادہ لیاقت علی خان نے جو اس حکومت میں وزیر خزانہ تھے‘ جناب ممتاز حسن کو اپنا پرائیویٹ سیکریٹری مقرر کرلیا ان کی یہ رفاقت نوابزادہ لیاقت علی خان کے پاکستان کے وزیر اعظم بننے تک جاری رہی۔ 1952ء میں جناب ممتاز حسن اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے قائم مقام گورنر بنے اور اسی برس حکومت پاکستان کے فائنانس سیکریٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس عہدے پر وہ 1959ء تک فائز رہے۔ ان کی اگلی تعیناتی پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین کے طور پر ہوئی جہاں وہ 1962ء تک رہے پھر وہ پانچ برس تک نیشنل بنک آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیشنل پے کمیشن کے چیئرمین اسپیشل آڈٹ کمیٹی مغربی پاکستان کے چیئرمین‘ براڈ کاسٹنگ کمیشن کے چیئرمین اور ڈیفنس سروسز پے کمیشن کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 28 اکتوبر 1974ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔ جناب ممتاز حسن‘ علوم و فنون کے دلدادہ تھے۔ وہ ایک وسیع المطالعہ شخص تھے اور انہی کی کوششوں سے نیشنل بنک آف پاکستان کی لائبریری قائم ہوئی جوملک کی چند اچھی لائبریریوں میں شمار کی جاسکتی ہے۔ انہی کی کوششوں سے بھنبھور کے کھنڈرات میں وہ مقام بھی دریافت ہوا جہاں محمد بن قاسم کی فوج اتری تھی۔    
1957-11-14
3673 Views
جناب زاہد حسین ٭14 نومبر 1957ء کو پاکستان کے مشہور ماہر اقتصادیات اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے پہلے گورنر جناب زاہد حسین نے وفات پائی۔ جناب زاہد حسین 1895ء میں پیدا ہوئے تھے انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور اور علی گڑھ کالج سے تعلیم حاصل کی۔ پھر انڈین فنانس ڈپارٹمنٹ کے مقابلے کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے حکومت کے اہم عہدوںپر فائز رہے۔ 1945ء سے 1947ء تک وہ سلطنت آصفیہ (حیدرآباد دکن) میں وزیر خزانہ کے عہدے پر خدمات انجام دیتے رہے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ بھارت میں پاکستان کے پہلے سفیر مقرر ہوئے۔ یکم جولائی 1948ء کو اسٹیٹ بنک آف پاکستان کا افتتاح ہوا تو جناب زاہد حسین اس کے پہلے گورنر مقرر ہوئے۔ اس کے بعد بھی آپ مختلف اہم عہدوں پر فائز رہے۔ 14 نومبر 1957ء کو آپ نے کراچی میں وفات پائی۔ آپ کو علامہ شبیر احمد عثمانی کے پہلو میں دفن کیا گیا۔          
1974-10-28
5474 Views
ممتاز حسن ٭6 اگست 1907ء پاکستان کے نامور ماہر اقتصادیات اور علوم و فنون کے زبردست سرپرست جناب ممتاز حسن کی تاریخ پیدائش ہے۔ جناب ممتاز حسن ضلع گوجرانوالہ کے ایک چھوٹے سے گائوں تلونڈی موسیٰ میں پیدا ہوئے تھے۔ جناب ممتاز حسن نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی جو ایک سول جج تھے اور علامہ اقبال کے قریبی دوست اور ہم جماعت تھے۔جناب ممتاز حسن نے اپنے والد کے تبادلوں کے باعث ابتدائی تعلیم مختلف شہروں میں حاصل کی اور 1927ء میں ایف سی کالج (لاہور) سے بی اے (آنرز) کا امتحان فرسٹ ڈویژن سے پاس کیا پھر انہوں نے ادیب فاضل کے امتحان میں بھی کامیابی حاصل کی۔ وہ ایل ایل بی کا پہلا سال مکمل کرچکے تھے کہ ان کا انتخاب انڈین آڈٹ اینڈ اکائونٹس سروس کے لیے ہوگیا یوں 6 مارچ 1930ء کو انہوں نے انڈر سیکریٹری کی حیثیت سے اپنی ملازمت کا آغاز کیا۔ کچھ عرصے بعد وہ ممبر فائنانس سرجیرمی ریزمن (Sir Jeremy Raisman) کے پرائیویٹ سیکریٹری ہوگئے اور جب 1946ء میں مسلم لیگ اور کانگریس کی عارضی حکومت قائم ہوئی تو نوابزادہ لیاقت علی خان نے جو اس حکومت میں وزیر خزانہ تھے‘ جناب ممتاز حسن کو اپنا پرائیویٹ سیکریٹری مقرر کرلیا ان کی یہ رفاقت نوابزادہ لیاقت علی خان کے پاکستان کے وزیر اعظم بننے تک جاری رہی۔ 1952ء میں جناب ممتاز حسن اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے قائم مقام گورنر بنے اور اسی برس حکومت پاکستان کے فائنانس سیکریٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس عہدے پر وہ 1959ء تک فائز رہے۔ ان کی اگلی تعیناتی پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین کے طور پر ہوئی جہاں وہ 1962ء تک رہے پھر وہ پانچ برس تک نیشنل بنک آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیشنل پے کمیشن کے چیئرمین اسپیشل آڈٹ کمیٹی مغربی پاکستان کے چیئرمین‘ براڈ کاسٹنگ کمیشن کے چیئرمین اور ڈیفنس سروسز پے کمیشن کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 28 اکتوبر 1974ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔ جناب ممتاز حسن‘ علوم و فنون کے دلدادہ تھے۔ وہ ایک وسیع المطالعہ شخص تھے اور انہی کی کوششوں سے نیشنل بنک آف پاکستان کی لائبریری قائم ہوئی جوملک کی چند اچھی لائبریریوں میں شمار کی جاسکتی ہے۔ انہی کی کوششوں سے بھنبھور کے کھنڈرات میں وہ مقام بھی دریافت ہوا جہاں محمد بن قاسم کی فوج اتری تھی۔    
UP