> <

1962-03-23
2792 Views
مہدی علی مرزا پاکستان کے معروف آرکیٹکٹ 7 اگست 1910 کو حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئے۔ بمبئی کے مشہور جے جے اسکول آف آرٹس اور لندن سے آرکیٹیکچر کی تعلیم حاصل کی۔ اور دہلی پولی ٹیکنیک کے آرکیٹیکچر ڈیپارٹمنٹ سے منسلک ہوگئے۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پبک ورکس ڈیپارٹمنٹ سے وابستگی اختیار کی اور 1954 میں کراچی میں پی ڈبلیو ڈی اسکول آف آرکیٹیکچر کے قیام کے بعد اس کے پہلے پرنسپل مقرر ہوئے۔ 1957ء میں انھوں انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹکس کی تنظیم کی بنیاد رکھی۔ مہدی علی مرزا خود ایک بہت اچھے آرکیٹیکٹ تھے اور امریکا کے مشہور آرکیٹیکٹ فرینک لائیڈ رائٹ کے اسلوب سے متاثر تھے۔ مہدی علی مرزا نے 27 اکتوبر 1961 کو وفات پائی۔ 23 مارچ 1962 حکومت پاکستان نے انھیں بعد از مرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔          
1992-08-14
3261 Views
نیر علی دادا پاکستان کے صف اول کے آرکیٹیکٹ نیر علی دادا 11 نومبر 1943ء کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1964ء میں نیشنل کالج آف آرٹس لاہور سے آرکیٹیکچر میں ڈپلومہ کیا اور اسی ادارے سے بطور لیکچرر وابستہ ہوگئے ۔ 1970میں انھوں نے ذاتی پریکٹس کا آغاز کیا اور چند ہی برس میں پاکستان کے صف اول کے آرکیٹیکٹس شمار ہونے لگے۔ ان کی ڈیزائن کردہ عمارات میں لاہور میں واقع  الحمرا آرٹس کمپلیکس ، قذافی اسٹیڈیم ، قذافی کلچرل کمپلیکس، بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی، شوکت خانم میموریل ہسپتال، قائد اعظم لائیبریری، ایکسپو سینٹر، ایم سی بی بینک کا صوبائی ہیڈ آفس ، حبیب بینک کا صوبائی ہیڈ آفس، ای ایف یو انشورنس بلڈنگ، ایمکو انڈسٹریز کمپلیکس، ، شیرٹن ہوٹل، شاکر علی میوزیم، فیصل آباد میں واقع فیصل آباد آرٹس کونسل، اسلام آباد میں واقع سعودی پاک ٹاور ، ہوٹل سرینا اور پنجاب ہائوس ، کولمبو میں واقع بی سی سی آئی بینک بلڈنگ اور مالدیپ کی پارلیمنٹ کے نام سرفہرست ہیں۔ 14 اگست 1992ء کو حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور بعد ازاں ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا۔ انہیں آغا خان ایوارڈ برائے فن تعمیر اور آرکیشیا ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا جاچکا ہے۔  
2013-08-14
2643 Views
شاہد عبداللہ پاکستان کے نامور آرکیٹکٹ شاہد عبداللہ نے آرکیٹیکچر میں بیچلرز کی ڈگری، یونیورسٹی آف الی نوائے (شکاگو) سے حاصل کی۔ ایک سال کا عملی تجربہ حاصل کرنے کے بعد 1975 میں وطن واپس لوٹے اور پیار علی مہر علی ایسوسی ایٹس سے وابستہ ہوگئے۔ 1979 میں انھوں نے ارشد عبداللہ کے اشتراک سے ارشد شاہد عبداللہ کے نام سے آ رکٹیکچرل فرم قائم کی۔ 1990 میں میں انہوں نے کراچی میں انڈس ویلی اسکول آف آرٹ قائم کرنے میں فعال کردار ادا کیا۔ 2008 میں انھوں نے دی ہنر فاونڈیشن کے نام سے ایک نان پرافٹ ادارہ قائم کیا۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انھیں 14 اگست 2013ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔
UP