> <

1907-08-15
6966 Views
حافظ محمد صدیق الماس رقم ٭ پاکستان کے نامور خطاط حافظ محمد صدیق الماس رقم 15 اگست 1907ء کو جامکے چیمہ، گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے فن خطاطی کی تعلیم حکیم محمد عالم گھڑیالوی سے حاصل کی اور بہت جلد خود بھی نامور خطاطوں میں شمار ہونے لگے۔ 1934ء میں انہوں نے علامہ اقبال کی کتاب زبورعجم کی خطاطی کی جس کے بعد مولانا ظفر علی خان نے ان سے اپنی کئی کتابوں کی خطاطی بھی کروائی اورانہیں خطاط العصر کا خطاب عطا کیا۔ حافظ محمد صدیق الماس رقم کو زبورعجم کے علاوہ جن مشہور کتابوں کی خطاطی کا اعزاز حاصل ہوا ان میں علامہ عنایت اللہ مشرقی تذکرہ اور حفیظ جالندھری کا شاہنامہ اسلام شامل تھے۔ 30 مارچ 1972ء کو حافظ محمد صدیق الماس رقم انتقال کرگئے۔ حافظ محمد صدیق الماس رقم لاہور میں حضرت طاہر بندگی کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔      
1972-03-30
6966 Views
حافظ محمد صدیق الماس رقم ٭ پاکستان کے نامور خطاط حافظ محمد صدیق الماس رقم 15 اگست 1907ء کو جامکے چیمہ، گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے فن خطاطی کی تعلیم حکیم محمد عالم گھڑیالوی سے حاصل کی اور بہت جلد خود بھی نامور خطاطوں میں شمار ہونے لگے۔ 1934ء میں انہوں نے علامہ اقبال کی کتاب زبورعجم کی خطاطی کی جس کے بعد مولانا ظفر علی خان نے ان سے اپنی کئی کتابوں کی خطاطی بھی کروائی اورانہیں خطاط العصر کا خطاب عطا کیا۔ حافظ محمد صدیق الماس رقم کو زبورعجم کے علاوہ جن مشہور کتابوں کی خطاطی کا اعزاز حاصل ہوا ان میں علامہ عنایت اللہ مشرقی تذکرہ اور حفیظ جالندھری کا شاہنامہ اسلام شامل تھے۔ 30 مارچ 1972ء کو حافظ محمد صدیق الماس رقم انتقال کرگئے۔ حافظ محمد صدیق الماس رقم لاہور میں حضرت طاہر بندگی کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔      
2008-02-05
6389 Views
سید نفیس الحسینی نفیس رقم ٭5 فروری 2008ء کو پاکستان کے نامور خطاط، عالم دین اور معروف روحانی شخصیت علامہ سید نفیس الحسینی نفیس رقم لاہور میں وفات پاگئے اور لاہور ہی میں اپنی بناکردہ خانقاہ حضرت سید احمد شہید میں آسودۂ خاک ہوئے۔ سید نفیس الحسینی کا اصل نام سید انور حسین تھا اور وہ  11 مارچ 1933ء کو ضلع سیالکوٹ موضع گھوڑیالہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ نے اپنے والد سید محمد اشرف علی سید القلم اور حکیم سید نیک عالم سے خطاطی کے رموز سیکھے۔ 1951ء میں آپ مستقلاً لاہور منتقل ہوگئے اور بہت جلد عالم اسلام کے نامور خطاطوں میں شمار ہونے لگے۔آپ نے خط نستعلیق میں خط نفیسی کے نام سے ایک خط بھی ایجاد کیا تھا۔ آپ کو خانہ کعبہ، مینار پاکستان، اسلامک سمٹ مینار، عجائب گھر لاہور اور ایوان اقبال میں خطاطی کا موقع ملا۔ آپ نستعلیق کے علاوہ ثلث، نسخ، دیوانی، رقعہ، اعجاز اور کوفی خطوط پر یکساں عبور رکھتے تھے۔ علامہ سید نفیس الحسینی ایک بلند پایہ صوفی بزرگ اور شیخ طریقت بھی تھے اور مشہور صوفی بزرگ حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری کے خلیفہ مجاز تھے۔ حکومت پاکستان نے آپ کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارۂ امتیاز عطا کیا تھا۔  
UP