1940-03-23

قرارداد پاکستان ٭23 مارچ 1940ء وہ تاریخی دن ہے جب آل انڈیا مسلم لیگ نے لاہور کے مشہور منٹو پارک میں اپنے 27 ویں سالانہ اجلاس میں وہ تاریخی قرارداد پیش کی جو بعد میں قرارداد پاکستان کے نام سے مشہور
1942-03-22

کرپس مشن ٭1942ء کے ابتدائی ایام میں جب ایشیا میں برطانوی مقبوضات ایک ایک کرکے برطانیہ کے ہاتھ سے نکلنے لگے تو اس نے ہندوستان کے عوام کو مطمئن کرنے کے لیے اور جنگ میں ان کا تعاون حاصل کرنے کے لیے
1946-04-09

قرارداد دہلی ٭23 مارچ 1940ء کو مسلم لیگ نے لاہو رمیں جو مشہور قرارداد منظور کی تھی اور جسے بعدازاں قرارداد پاکستان قرار دیا گیا تھا۔ اس کے بارے میں 1946ء تک خاصا ابہام پایا جاتا تھا۔ کیونکہ اس قرارداد
1947-08-10

پاکستان کی دستور ساز اسمبلی ٭10 اگست 1947ء وہ تاریخی دن ہے جب کراچی میں سندھ اسمبلی کی موجودہ عمارت میں پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت وزیر قانون
1947-08-14

پاکستان کا قیام ٭ 14اور15اگست 1947ء کی درمیانی شب مطابق 27 رمضان المبارک 1366 ھ رات ٹھیک بارہ بجے ،دنیا کے نقشے پر ایک آزاد اور خود مختار اور دنیائے اسلام کی سب سے بڑی مملکت کا اضافہ ہوا جس کا نام پاکستان
1949-05-02

واہ آرڈیننس فیکٹری ٭قیام پاکستان کے فوراً بعد پاکستان میں ایک ایسے کارخانے کی ضرورت محسوس ہورہی تھی جہاں اسلحہ سازی کی جاسکے اور ملک کو اسلحہ سازی کی صنعت میں خودکفیل کیا جاسکے۔ 2 مئی 1949ء وہ
1951-06-29

لطف اللہ خاں ٭یہ 29جون 1951ء کا قصہ ہے جب کراچی کی ایک تشہیری ادارے کے مالک جناب لطف اللہ خاں کو ان کے ایک کلائنٹ یونس علی محمد سیٹھ نے ایک ایسی ’’مشین‘‘ کے بارے میں بتایا جو آواز ریکارڈ
1951-12-28

پاکستان آرڈیننس فیکٹری ٭28 دسمبر 1951ء کو پاکستان کے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین نے واہ میں پاکستان آرڈی ننس فیکٹری کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے موجودہ
1954-08-13

پاکستان کا قومی ترانہ ٭13 اگست 1954ء کو پاکستان کا قومی ترانہ پہلی مرتبہ ریڈیو پاکستان سے نشر ہوا۔ پاکستان کے قومی ترانہ کی دھن21 اگست 1949ء کو منظور ہوئی تھی اور اسے پہلی مرتبہ یکم مارچ 1950ء کو پاکستان
1955-02-09

دستور ساز اسمبلی ٭9 فروری 1955ء کو سندھ چیف کورٹ نے پاکستان کی عدالتی تاریخ کے چند اہم ترین مقدمات میں سے ایک مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ یہ مقدمہ مولوی تمیز الدین نے دستور ساز اسمبلی کی تحلیل