> <

صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی۔ نسیم حمید

نسیم حمید پاکستان کی معروف ایتھلیٹ نسیم حمید یکم مئی 1988ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے بطور ایتھلیٹ اپنے کیرئیر کا آغاز ملت گورنمنٹ گرلز اسکول کورنگی سے کیا اور اس کے بعد اسکول اور کالج کی سطح پر بے شمار مقابلوں میں حصہ لیا۔ کالج میں مقابلوں کے دوران ان کی صلاحیتوں کو فوج کے کوچز نے بھانپ لیا اور انھیں کورنگی کے نزدیک آرمی کے میدان میں پریکٹس کرنے کی اجازت دی گئی اور نسیم کی رہنمائی بھی کی جس کے نتیجے میں انھوں نے بے شمارمقامی مقابلے جیتے، 2003ء میں پاکستان ریلوے کی جانب سے انھیں بطور ایتھلیٹ چنا گیا تاکہ وہ کھیل کے میدان میں اس ادارے کی نمائندگی کر سکیں۔ اس دوران انھوں نے نیشنل گیمز میں ادارے کے لئے چاندی اور چار کانسی کے تمغے حاصل کئے۔ 2004ء میں  نسیم کی خدمات پاک فوج نے حاصل کیں۔ پاک فوج کے لئے انھوں نے ایک طلائی، ایک چاندی اور تین کانسی کے تمغے حاصل کئے۔ 2005ء میں وہ مختصر فاصلے کی دوڑ کی پاکستانی کھلاڑیوں کی درجہ بندی میں سرفہرست تھیں۔ بعد ازاں 2006میں ہونے والے ورلڈ اسلامک گیمز میں انھوں نے 60میٹر کا فاصلہ 7.35 سیکنڈ میں طے کیا۔قومی سطح پر بہترین کارکردگی کی بنیاد پر انھیں2010 میں ڈھاکہ میں منعقد ہونے والے ساؤتھ ایشین فیڈریشن ( سیف) گیمز میں شمولیت کا موقع ملا۔ یہاں انھوں نے 8 فروری 2010ء کو چالیس ایتھلیٹس کو ہراتے ہوئے 11.81 سیکنڈز میں 100میٹر کا فاصلہ طے کر کے جنوبی  ایشیاء کی تیز ترین خاتون ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اسی بنیاد پر انھیں کوئن آف ٹریکس  (Queen of Tracks)کا خطاب دیا گیا۔ حکومت پاکستان نے انھیں 14 اگست 2010ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔

UP